گائیں ڈکراتی ہوئی پگڈنڈیوں پر آ گئیں

گائیں ڈکراتی ہوئی پگڈنڈیوں پر آ گئیں
مرلیاں ہاتھوں میں لے کر مست چرواہے بڑھے
بیریوں کے دھندلے سایوں میں کھڑا ہوں منتظر
ایک لڑکی کو گزرنا ہے یہاں سے دن چڑھے