فلڈ اپ ڈیٹ: پاکستان میں سیلاب سے اب تک ہونے والا نقصان کتنا ہے اور ملنے والی امداد کتنی ہے؟
سیلاب سے ہونے والے نقصانات:
تباہ کن سیلاب سڑکوں، گھروں اور فصلوں کو بہالے گیا اور پاکستان بھر میں مہلک تباہی پھیلا گیا ۔ جون 2022 سے اب تک پاکستان میں سیلاب سے 1355 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ جن میں 481 بچے اور مزید 12722 زخمی ہوئے ہیں۔ سیلاب کی وجہ سے 634,749 افراد عارضی کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔ اگست 2022 میں سیلاب سے بچاؤ کے آپریشن کے دوران ہیلی کاپٹر حادثے میں چھ فوجی افسران ہلاک ہو گئے تھے۔
سیلاب عام مون سون بارشوں اور پگھلتے گلیشیروں کی وجہ سے آیا جس کے بعد شدید گرمی کی لہر آئی، یہ سب موسمیاتی تبدیلیوں سے جڑے ہوئے عوامل ہیں۔ یاد رہے کہ پاکستان عالمی سطح پر گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں ایک فیصد سے بھی کم حصہ ڈالتا ہے لیکن یہ ان مقامات میں سے ایک ہے جہاں موسمیاتی تبدیلیوں کا سب سے زیادہ خطرہ ہے۔ پاکستان میں آنے والا حالیہ سیلاب 2017 کے جنوبی ایشیائی سیلاب کے بعد دنیا کا سب سے مہلک سیلاب ہے اور اسے ملکی تاریخ کا بدترین سیلاب قرار دیا گیا ہے۔ 25 اگست کو پاکستان نے سیلاب کی وجہ سے ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا تھا۔ ملک کا تقریبا "ایک تہائی" پانی کی زد میں ہے جس سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں۔ حکومت پاکستان نے ملک بھر میں سیلاب سے اب تک 10 ارب امریکی ڈالر کے نقصان کا تخمینہ لگایا ہے۔
شیری رحمان نے کہا ہے کہ سندھ اور بلوچستان کے صوبوں میں اگست کی اوسط سے زیادہ بارش ہوئی ہے اور بالترتیب 784 فیصد اور 500 فیصد زیادہ بارش ہوئی ہے۔ بھارت اور بنگلہ دیش میں بھی مون سون کی اوسط بارشوں سے زیادہ بارشیں ریکارڈ کی گئیں۔
سندھ اور بلوچستان انسانی اور بنیادی ڈھانچے کے اثرات کے لحاظ سے دو سب سے زیادہ متاثرہ صوبے ہیں۔ 753,187 مویشی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے زیادہ تر صوبہ بلوچستان میں ہیں، جبکہ 6,579 کلومیٹر سڑکوں اور 246 پلوں کی تباہی نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں رسائی میں رکاوٹ پیدا کر دی ہے۔ 17,560 سے زائد اسکولوں کو نقصان پہنچا ہے۔امدادی کارکنوں نے خبردار کیا ہے کہ پینے کے صاف پانی کی کمی کی وجہ سے پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں یعنی اسہال، ہیضہ، ڈینگی اور ملیریا میں اضافہ ہوا ہے۔
قومی امداد:
- آزاد کشمیر میں سیلاب سے 44 افراد ہلاک ہو گئے۔وزیر اعظم شہباز شریف نے 25 اگست کو بین الاقوامی شراکت داروں سے ملاقات کی جنہوں نے سیلاب سے ہونے والی تباہی کو کم کرنے کے لئے ملک کو 500 ملین ڈالر فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
- فوجی افسران، وفاقی کابینہ کے اراکین اور سینیٹرز سیلاب سے نجات کے فنڈ کے لئے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کریں گے۔
- پاکستان کے سب سے بڑے ٹیلی کام اور انٹرنیٹ سروسز فراہم کرنے والے ادارے پی ٹی سی ایل گروپ نے سیلاب سے نجات کے متاثر ہونے والوں کی مدد کے لیے 1.75 ارب روپے کا اعلان کیا۔
- پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے سیلاب سے متاثرہ افراد کے لئے فنڈز اکٹھا کرنے کے لئے 3 گھنٹے طویل ٹیلی تھون کا انعقاد کیا اور سیلاب سے نجات کے وعدوں کے طور پر 500 کروڑ روپے وصول کیے۔
- حکومت پاکستان نے سیلاب متاثرین کے لیے 170 ملین ڈالر مختص کرنے کا اعلان کیا جو پاکستان فلڈ رسپانس پلان 2022 کے حصے کے طور پر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے ذریعے تقسیم کیا جائے گا۔
- پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے سیلاب سے نجات کے عطیات کے لئے 9999 ایس ایم ایس کوڈ متعارف کرایا تاکہ صارفین سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے موبائل فون ٹیکسٹ کے ذریعے اپنے فنڈز عطیہ کر سکیں۔ صارفین کو 'فنڈ' لکھنا ہوگا اور اسے 99 کے مختصر کوڈ پر بھیجنا ہوگا تاکہ وہ روپے عطیہ کریں۔
بین الاقوامی امداد:
- اقوام متحدہ نے متاثرہ علاقوں کی مدد کے لئے اپنے سینٹرل ایمرجنسی رسپانس فنڈ (سی ای آر ایف) سے 3ملین ڈالر مختص کیے ہیں۔ اقوام متحدہ پاکستان میں سیلاب سے نجات کی کوششوں کے لیے 160 ملین ڈالر کی اضافی ہنگامی امداد کا مطالبہ کررہی ہے۔
- 23 اگست کو یورپی یونین نے اعلان کیا کہ وہ انسانی امداد کے لیے پاکستان کو تقریباً 7کروڑ 60لاکھ روپے کی فوری فراہمی کر رہا ہے۔ 28 اگست کو اس نے ہنگامی انسانی فنڈنگ میں مزید 2.35 ملین کو متحرک کیا۔
- عالمی ادارہ صحت نے صحت سے متعلق ہنگامی امدادی کوششوں کے لیے ایک کروڑ ڈالر مختص کیے۔
عالمی بینک نے پاکستان کو 370 ملین ڈالر کی امدادی امداد مختص کی ہے۔