فطرت مری مانند نسیم سحری ہے علامہ اقبال 07 ستمبر 2020 شیئر کریں فطرت مری مانند نسیم سحری ہے رفتار ہے میری کبھی آہستہ کبھی تیز پہناتا ہوں اطلس کی قبا لالہ و گل کو کرتا ہوں سر خار کو سوزن کی طرح تیز