دل خوں ہے جگر داغ ہے رخسار ہے زرد میر تقی میر 07 ستمبر 2020 شیئر کریں دل خوں ہے جگر داغ ہے رخسار ہے زرد حسرت سے گلے لگنے کی چھاتی میں ہے درد تنہائی و بیکسی و صحراگردی آنکھوں میں تمام آب منھ پر سب گرد