ایک یاد

کچے آنگن کا وہ گھر وہ بام و در
گاؤں کی پگڈنڈیاں وہ رہ گزر
وہ ندی کا سرمئی پانی شجر
جا نہیں سکتا بجا ان تک مگر
سامنے رہتے ہیں وہ شام و سحر