ایک امید کا بھی تو نے سہارا نہ کیا

ایک امید کا بھی تو نے سہارا نہ کیا
کوئی حامی نہ بھری کوئی اشارہ نہ کیا
میں تعاقب میں تیرے کب سے ہوں اے مستقبل
اور تو ہے کہ پلٹنا بھی گوارہ نہ کیا