ایک شبنم کے قطرے کی تقدیر کو ساغر صدیقی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں ایک شبنم کے قطرے کی تقدیر کو آزماتی رہی رات بھر چاندنی صبح دیکھا شگوفے تھے ٹوٹے ہوئے گل کھلاتی رہی رات بھر چاندنی