ایک دعا زاہد ڈار 07 ستمبر 2020 شیئر کریں اب بولو کہاں چھپے ہو اب کھولو بھی دروازہ اندر آنے دو مجھ کو یا خود ہی باہر آؤ پیاسے کو مت ترساؤ بس پانی کا اک قطرہ ان آنکھوں کو کافی ہے یہ پیاسی آنکھیں میری تم پانی کا ساگر ہو اب بولو کہاں چھپے ہو اب کھولو بھی دروازہ