عید مبارک: عید الاضحیٰ پر صحت کی خرابی کی 7 وجوہات کیا ہیں؟ عید پر صحت مند کیسے رہیں؟
کیا آپ کا شمار بھی ان لوگوں میں ہوتا ہے جو عید الاضحیٰ پر بیمار ہوجاتے ہیں؟ کیا آپ عید الاضحیٰ پر صحت کی خرابی سے بچنے کے لیے آسان ٹپس کی تلاش میں ہیں؟ آپ کیا سمجھتے ہیں کہ عید کے دنوں میں زیادہ کھانے سے معدے کے مسائل پیدا ہوتے ہیں اور ان کا حل تلاش کررہے ہیں؟ تو آپ بالکل ٹھیک جگہ پر آئے ہیں۔ آپ چند آسان اور اہم باتوں کا خیال رکھ کر عید کے دنوں میں صحت مند رہ سکتے ہیں۔۔۔آئیے آپ کو وہ باتیں بتاتے ہیں:
عید الاضحیٰ جسے قربانی کا تہوار بھی کہا جاتا ہے، اس دن خدا کی خوشنودی کے حصول کے لیے اس کی راہ میں جانور قربان کیے جاتے ہیں۔ عید کے دن گوشت کی بہتات ہونا قابل فہم اور فطری سی بات ہے۔ لیکن ہمارے کھانے کی روٹین میں سُرخ گوشت کا حد سے زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ سرخ گوشت کا سب سے عام ضمنی اثر (سائیڈ ایفیکٹ) کولیسٹرول کی سطح میں زیادتی ہونا ہے جو دل کے امراض کے اسباب میں سے ایک ہے۔
چونکہ سب لوگ گوشت اور گوشت سے بنے کھانے کھارہے ہوتے ہیں تو شوگر (ذیابیطس) اور ہائی بلڈ پریشر کے مریض بھی سرخ گوشت پر ہاتھ صاف کرتے نظر آتے ہیں۔ جو کہ ان مریضوں کے لیے کسی طور پر بھی نیک شگون نہیں ہے۔ ہمارے ہاں جب تک ہم تیل یا گھی سے لبریز اور چٹخارے دار گوشت کی ڈشیں نہ کھائیں تو ہمیں مزا ہی نہیں آتا۔ یہاں تک کہ بعض لوگ تو گوشت بغیر روٹی اور سبزی کے کھانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے۔ ان دنوں میں متوازن غذا نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے اور ہم سے اکثر صحت کی خرابی کا شکار ہوجاتے ہیں۔
عید قربان کے موقع پر ایسی کون سی سات عادتیں ہیں جو ہماری صحت کے بگاڑ کا سبب بنتی ہیں؟
1۔ سرخ گوشت (گائے، بکرا وغیرہ) کے استعمال میں زیادتی
گوشت پھل اور سبزیوں کی نسبت زود ہضم نہیں ہوتا۔ عید الاضحیٰ کے دنوں میں لوگ صرف گوشت کھانے پر ہی اکتفا کرتے ہیں۔ اس سے بلڈ پریشر اور کولیسٹرول میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ زیادہ گوشت کھانے سے معدے اور انتڑیوں کے عارضے کی شکایت بھی عام ہوجاتی ہے۔
امراض معدہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک دن میں 70 گرام سے زیادہ گوشت نہیں کھانا چاہیے۔ اس مقدار سے زیادہ کھانے سے بلڈ پریشر، کولیسٹرول وغیرہ کے مسائل میں اضافہ ہونا عام بات ہے۔
2۔ سبزیوں اور پھل کا کم استعمال کرنا
عید قربان کے دنوں میں ہماری ساری توجہ گوشت اور صرف گوشت کھانے پر ہوتی ہے۔ دو تین دن مسلسل صبح دوپہر شام صرف گوشت یا گوشت سے بنے کھانے کھاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے ان دنوں میں سبزیوں اور پھل کا استعمال نہہونے کے برابر ہوتا ہے۔ آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ پھل اور سبزیاں غذا ہضم کرنے اور دل کو صحت مند رکھنے میں مددگار ہوتی ہیں۔ چونکہ سبزیوں میں ریشے (فائبر) ہوتے ہیں تو وہ قبض ہونے سے محفوظ رکھتے ہیں۔ اس لیے آپ نے نوٹ کیا ہوگا کہ عید کے موقع پر زیادہ گوشت کھانے سے اکثر افراد کو قبض کی شکایت کا سامنا ہوتا ہے۔ اس لیے عید کے دنوں میں گوشت کے ساتھ سلاد اور سالن میں سبزیوں کا استعمال لازمی کیجیے۔
3۔ روٹین سے ہٹ کر کھانا
عید کے دن ہم سارا دن اور وقت بے وقت کھاتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے ہماری صحت پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ بے وقت اور روٹین سے ہٹ کر کھانے سے ہمارے معدے کو غذا ہضم کرنے کے لیے ایکسٹرا کام کرنا پڑتا ہے جوکہ کسی طور پر بھی ہماری صحت کے لیے اچھا نہیں ہے۔ جگر جو کہ ہمارے جسم کا مرکزی پاور ہاؤس ہے، وہ چکنائی (فیٹس) کو مناسب طور پر تحلیل (میٹابولزم) نہیں کرپاتا جس کی وجہ سے کولیسٹرول لیول میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
4۔ سوفٹ ڈرنکس کا زیادہ استعمال کرنا
عید پر چونکہ گوشت بہت زیادہ بلکہ بے حساب کھایا جاتا ہے تو اسے ہضم کرنے کے لیے سوفٹ ڈرنکس (کاربونیٹڈ ڈرنکس) کا استعمال کیا جاتا ہے۔ لیکن ہمارے جسم پر ان سوفٹ ڈرنکس کے 'ہارڈ ایفیکٹس' (سنگین اثرات) مرتب ہوتے ہیں۔ سوفٹ ڈرنکس میں شوگر/شکر بہت زیادہ ہوتی ہے جو ہماری صحت کو نقصان پہنچاتی ہے۔ ان سوفٹ ڈرنکس کا فائدہ کوئی نہیں ہوتا اور الٹ ہماری شوگر لیول میں اضافہ کردیتی ہیں۔ مزید ازاں سوفٹ ڈرنکس گردوں کے لیے نہایت نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں۔
5۔ چٹ پٹے اور چٹخارے دار کھانے
ہم پاکستانی اعتدال کو کوئی راہ اپنانے پر آمادہ نہیں ہوتے۔ عید پر ایک تو گوشت بہت زیادہ کھاتے ہیں ، سونے پہ سہاگہ یہ کہ مرچ مصالحوں سے کھانوں کو چٹ پٹا بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے۔ حد سے زیادہ نمک اور مصالحے استعمال کرنے سے بلڈ پریشر میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس لیے چند مصالحوں کے ساتھ گوشت کو بھاپ (سٹیم) یا ابال کر استعمال کیا جائے ۔ اسی طرح بار بی کیو یا گرِل کرلیا جائے۔
6۔کھانا دبا کر اور سو جانا؛ چہل قدمی کے لیے کوئی وقت نہیں
عید قربان میں ہم اتنے مگن ہوتے ہیں کہ ہلکی پھلکی ورزش اور چہل قدمی کے بھی وقت نہیں ملتا۔ جس کی وجہ سے بلڈ پریشر اور کولیسٹرول میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ گوشت جیسی ثقیل ہضم غذا کے بعد ورزش اور چہل قدمی نہایت ضروری ہے۔ کھانے کے بعد چہل قدمی کھانے کو ہضم کرنے اور دل کے امراض کے خطرے کو کم کرتی ہے۔
7۔ چربی کو کوکنگ آئل کے طور پر استعمال کرنا
جانوروں کی چربی کا براہ راست استعمال صحت کے لیے اچھا نہیں ہے۔ جب لوگ چربی کو کوکنگ آئل کے طور پر استعمال کرتے ہیں تو اس سے کولیسٹرول لیول بڑھ جاتا ہے۔ کھانا پکانے کے لیے ویجیٹیبل آئل استعمال کرنا چاہیے۔
عید پر صحت مند رہنے کے لیے کیا کرنا چاہیے؟
تازہ گوشت مجموعی طور نقصان دہ نہیں بلکہ فائدہ مند ہے اور ہماری جمسانی نشوونما کے لیے بہت ضروری ہے۔ یہ ہمیں بڑھنے میں مدد دیتا ہے لیکن وہیں اس کو پکانے کے غلط طریقے اور حد سے زیادہ کھانے سے نقصان دہ بھی ثابت ہوتا ہے۔ کسی بھی چیز کا حد سے زیادہ استعمال یعنی زیادتی صحت کے لیے مُضر ہے۔ چند اہم باتیں یاد رکھیے:
1۔عید کے موقع پر صرف گوشت کی ڈشیں استعمال کرنے سے گریز کیجیے۔ اعتدال سے کام لیجیے۔ سبزیوں کو سلاد کے طور پر اور گوشت میں ضرور استعمال کیجیے۔
2۔ کھانوں میں کوکنگ آئل یا گھی اور تیز مصالحوں کا استعمال کم سے کم کیجیے۔
3۔ بہتر ہے کہ گوشت کو اُبال کر یا بیک(bake ) کرکے استعمال کیجیے۔
4۔ ذیابیطس، بلڈ پریشر، یورک ایسڈ وغیرہ کی مریض بہت کم گوشت کھائیں۔
5۔ عید کی چھٹیوں میں روٹین کے مطابق وقت گزاریے یعنی حد سے زیادہ کھانا، سونا اور صرف گوشت کھانے کی عادت سے پرہیز کیجیے۔