احساس عشق دل کی پناہوں میں آ گیا

احساس عشق دل کی پناہوں میں آ گیا
بادل سمٹ کے چاند کی باہوں میں آ گیا


اظہار عشق میں نے کسی سے نہیں کیا
اور بے سبب جہاں کی نگاہوں میں آ گیا


وہ مسکرا کے دیکھ رہے ہیں مری طرف
اتنا اثر تو اب مری آہوں میں آ گیا


کیا پوچھتے ہو عزم سفر کی کرامتیں
منزل کا نقش خود مری راہوں میں آ گیا


ہیں ابتدائی مرحلے یہ عشق کے ابھی
ساحلؔ یہ سوز کیوں تری آہوں میں آ گیا