احساس غیرت

ہم کسی خوف میں ہرگز نہیں آنے والے
کہہ دو اب ہم کو ڈرائیں نہ ڈرانے والے
ہم میں خود داری و غیرت کی کمی تھی جب تک
ڈھا چکے ہم پہ ستم خوب سے ڈھانے والے
مٹ لئے ہم میں نہ تھا جب تلک احساس اس کا
اب ذرا ہوش کی لیں ہم کو مٹانے والے
ہو گئی ہم کو اب اپنی غلطی پر تنبیہ
اب ہم اغیار کے دم میں نہیں آنے والے
ہم کو ذلت جو دیا کرتے ہیں خود ہوں گے ذلیل
وہ بھی دن جلد مقدر سے ہیں آنے والے
لیں گے جلد ان سے ہم اس جور و جفا کا بدلہ
دل میں خوش ہوں نہ بہت ہم کو ستانے والے
مل گئی ہند کو برٹش کی غلامی سے نجات
کاش یہ مژدہ سنیں جلد زمانے والے