برطانوی کرکٹ کی تاریخ کا کامیاب ترین کپتان
چند سال قبل کرکٹ میں Fabulous Four کی ایک ٹرم متعارف کروائی گئی تھی جس میں انگلش ٹیسٹ کپتان جوئے روٹ ، انڈین کپتان ویرات کوہلی ، کیوی کپتان کین ولیمسن اور سابق آسٹریلوی کپتان سٹیو سمتھ شامل تھے۔
پاکستان کے موجودہ آل فارمیٹ کپتان بابر اعظم کی کرکٹ کی دنیا میں دھاک بیٹھ جانے کے بعد اس Fab Four کی ٹرم کو Fabulous Five کردیا گیا۔
آج انگلینڈ کے لانگ فارمیٹ کپتان جوئے روٹ کی موجودہ زبردست فارم کو دیکھتے ہوئے ان پر لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جوزف ایڈورڈ روٹ 30 دسمبر 1990 کو انگلینڈ کی کاؤنٹی جنوبی یارک شائر میں پیدا ہوئے۔
پندرہ سال عمر میں ہی پروفیشنل کرکٹ کھیلنا شروع کردی اور سپورٹس سکالرشپ پر روک سوپ کالج کی جانب سے کھیلنا شروع کیا۔
اپنے والد کی طرح روٹ نے بھی شیفیلڈ کالج کی جانب سے کھیلنے کا آغاز کیا ۔ سابق انگلش کپتان مائیکل وان نے بھی روٹ کو شیفیلڈ کالج کی جانب سے کھیلتے ہوئے دیکھا اور جوئے روٹ کے لیے مائیکل وان ایک بڑی انسپائریشن ثابت ہوئے۔
جوئے روٹ نے اپنی ساری کاؤنٹی کرکٹ یارک شائر کی جانب سے ہی کھیلی ہے ۔ یارک شائر کی سیکنڈ الیون کی طرف سے 18 جولائی 2007 کو ڈیبیو کیا۔
اسی کاؤنٹی سیزن میں روٹ نے یارک شائر کی فرسٹ الیون کی جانب سے ڈیبیو کیا اور ڈیبیو میچ میں ایسکس کے خلاف 63 رنز سکور کیے
2010 میں جوئے روٹ نے انگلینڈ کی جانب سے نیوزی لینڈ میں انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ کھیلا اور ایک دو اچھے سکور بھی بنائے البتہ انگلش ٹیم گروپ سٹیج سے ہی باہر ہوگئی۔
اسکے بعد روٹ کو انگلش کرکٹ بورڈ کی جانب سے ایڈیلیڈ آسٹریلیا میں ڈیرن لیھہمن کرکٹ اکیڈمی میں اپنی تکنیک بہتر کرنے کے لئے بھیجا گیا۔
2012 میں انگلش ٹیم کے دورہ انڈیا میں دوران چوتھے ٹیسٹ میچ میں جوئے روٹ کا انگلینڈ کی نیشنل ٹیم کی جانب سے ٹیسٹ ڈیبیو ہوا اور وہ انگلینڈ کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والے 655 ویں کھلاڑی بنے ، جوئے روٹ کو اس کی ٹیسٹ کیپ سابق انگلش آل راؤنڈر پاؤل گولنگ وڈ نے دی۔
پہلی اننگز میں 73 اور دوسری اننگ میں 20 رنز ناٹ آوٹ بناکر انگلینڈ کو میچ ڈرا کرنے میں مدد دی اور انگلینڈ نے انڈین سرزمین پر وہ سیریز جیت لی۔
اسی سیریز میں جوزف ایڈورڈ روٹ نے انڈیا کے خلاف ہی اپنا ٹیسٹ اور ایک روزہ کرکٹ کا ڈیبیو کیا۔
انڈیا کے کامیاب ٹور کے بعد 2013 میں روٹ نے نیوزی لینڈ کے ٹور پر بھی ٹیم میں جگہ بنالی اور وہ تینوں فارمیٹس کے سکواڈ میں شامل تھے۔
انگلینڈ کے دورہ نیوزی لینڈ کے کچھ ہی عرصہ بعد کیوی ٹیم بھی انگلینڈ کے دورے پر پہنچ گئی جہاں دوسرے ٹیسٹ میں ہیڈنگلے میں جوئے روٹ نے اپنے کیرئیر کی پہلی سنچری سکور کی انہوں نے 167 گیندوں پر 104 رنز کی اننگ کھیلی اور وہ یارک شایر کے ہیڈنگلے میں سنچری بنانے والے پہلے کھلاڑی بن گئے۔
اسکے بعد 2013 میں ہی روٹ نے انگلینڈ کی جانب سے چیمپئنز ٹرافی میں حصہ لیا اور ٹورنامنٹ کے اختتام پر آئی سی سی کی جانب سے انہیں ٹیم آف دی ٹورنامنٹ کے بارھویں کھلاڑی بننے کا اعزاز ملا۔
2013 میں جوئے روٹ پہلی بار ایشز سیریز کی ٹیم میں شامل ہوئے اور دوسرے ٹیسٹ میں روٹ نے 180 رنز کی اننگ کھیلی دو وکٹس بھی لی اور مین آف دی میچ قرار پائے۔
وہ ایشز سیریز انگلینڈ جیت گیا اور روٹ نے سیریز میں 339 رنز بنانے کے علاوہ 3 وکٹس بھی لیں اور تبھی سے روٹ کا کرکٹ میں گولڈن ایرا شروع ہوا۔
2014 میں جوئے روٹ نے ایشز سیریز کے علاوہ ویسٹ انڈیز ٹور اور سری لنکا ٹور بھی کیا اور اسی سال انگلینڈ کے دورے پر آئی ،سری لنکن ٹیم کے خلاف بھی سیریز میں حصہ لیا۔
اسی سال انڈین ٹیم کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں انگلش ٹیم کی جانب سے زبردست پرفارمنس دی اور سیریز میں دو سنچریاں بنائیں اور انگلینڈ کو 1-3 سے سیزیز جتوائی۔
2015 کے کرکٹ ورلڈ کپ میں روٹ نے سری لنکا کے خلاف سنچری سکور کی اور انگلینڈ کی جانب سے ورلڈ کپ سنچری بنانے والے کم عمر ترین بلےباز بننے کا اعزاز حاصل کیا۔
اسی سال روٹ نے ویسٹ انڈیز اور نیوزی لینڈ کے کامیاب دورے کیے جہاں انہوں خصوصاً بطور ٹیسٹ بلے باز اقوامِ کرکٹ پر اپنی دھاک بٹھادی۔
اسی سال روٹ نے ایک روزہ کرکٹ اور ٹیسٹ کرکٹ میں اپنے دو دو ہزار رن مکمل کیے۔
2015 کی ایشز سیریز میں روٹ کو انگلش ٹیم کا نائب کپتان بنادیا گیا جہاں پہلے ٹیسٹ میں انہوں نے زبردست سنچری جڑ دی اور مین آف دی میچ کا اعزار حاصل کیا۔
چوتھے ٹیسٹ میں بھی روٹ نے زبردست سنچری بنائی۔
انگلینڈ نے وہ ایشز 2--3 سے جیتے اور روٹ مین آف دی سیریز ٹھہرے اور پہلی بار آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں پہلی پوزیشن پر براجمان ہوئے۔
اسی سال روٹ نے ساؤتھ افریقہ اور پاکستان کے خلاف بھی کامیاب سیریز کھیلیں۔
2016 میں روٹ نے ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ کھیلا اور انگلش. ٹیم کی فائنل تک رسائی میں مدد کی البتہ انگلینڈ ورلڈکپ نہ جیت سکا ۔ پھر بھی روٹ ورلڈ کپ تیسرے سب سے زیادہ سکور کرنے والے بلے باز تھے
اسی سال سری لنکا اور پاکستان کے خلاف کامیاب ہوم سیریز کھیلیں جہاں پاکستان کے خلاف روٹ نے اپنے کیرئیر کی پہلی ڈبل سنچری سکور کی ۔
2016 کے اواخر میں انڈیا کا ٹور کیا اور پھر اسکے چیمپیئن ٹرافی کھیلی اور ویسٹ انڈیز کا کامیاب دورہ کیا ۔
روٹ کو چیمپئن ٹرافی کی ٹیم آف دا ٹورنامنٹ میں شامل کیا گیا تھا۔
2017 کی ایشز سیریز روٹ کے لیے بہت خوفناک ثابت ہوئی جہاں پانچوں ٹیسٹ میں ایک بھی سنچری سکور کرنے میں ناکام رہے اور یہ تمام عرصہ وہ تقریباً اؤٹ آف فارم رہے۔
2018 میں انگلینڈ نے پاکستان کو دو ٹیسٹ میچوں کے لیے ہوسٹ کیا البتہ روٹ قابلِ ذکر پرفارمنس دینے میں ناکام رہے ۔
اسکے اسی سال بعد انڈیا کی ٹیم کے خلاف پہلے چار میچوں میں ایک بھی سنچری نہ بناسکے البتہ خدا خدا کرکے جمود ٹوٹا اور پانچویں میچ میں روٹ نے سو رنز سکور کیے۔
اسکے بعد سری لنکا کو سری لنکا میں 17 سال بعد سیریز میں شکست دی اور وہ بطور کپتان روٹ کی پہلی سیریز جیت تھی۔
2019 کا ورلڈ کپ روٹ کے لیے بہت یادگار ثابت ہوا جہاں اس نے دو سنچریاں بنائیں اور انگلینڈ وہ ورلڈ کپ جیتا اور روٹ ٹیم آف دی ٹورنامنٹ کا حصہ بنے۔
روٹ نے ورلڈ کپ میں کل 556 رنز بنائے اور ٹورنامنٹ کے تیسرے سب سے زیادہ سکور بنانے والے بلےباز بنے۔
2019 میں ایشز سیریز میں. روٹ کی کارکردگی کوئی قابل ذکر نہ رہی اور انہیں بہت زیادہ تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور آسٹریلیا وہ سیریز جیت گیا۔
اس سال آخر میں نیوزی لینڈ اور ساؤتھ افریقہ کے کامیاب دورے کیے اور ساؤتھ افریقہ میں انگلینڈ کو ٹیسٹ سیریز جتوائی۔
کرونا کے دوران ویسٹ انڈیز اور پاکستان کو انگلش ٹیم نے ہوسٹ کیا اور دونوں سیریز میں انگلش ٹیم فاتح رہی۔
2021 میں انڈیا اور سری لنکا سے سیریز کھیلی اور سری لنکا کے خلاف ایک ڈبل سنچری بھی سکور کی۔
جوزف ایڈورڈ روٹ 13 فروری 2017 سے انگلینڈ کے ٹیسٹ کپتان ہیں وہ انگلش ٹیم کو لانگ فارمیٹ میں لیڈ کرنے والے 80 ویں کپتان ہیں۔
روٹ اب تک کل 23 ٹیسٹ اور 16 ایک روزہ سنچریاں سکور کرچکے ہیں۔
ٹیسٹ کرکٹ میں روٹ کا انڈیا کے خلاف ریکارڈ بہت زبردست ہے روٹ نے انڈیا کے خلاف اب تک آٹھ سنچریاں بنائی ہیں
جبکہ ایک روزہ کرکٹ میں روٹ نے سب سے زیادہ سنچریاں ویسٹ انڈیز کے خلاف 4 بنائی ہیں۔
2014، 2015 اور 2016 میں جوئے روٹ آئی سی سی ٹیسٹ ٹیم آف دا ائیر
2014 میں ہی وزڈن کرکٹر آف دا ائیر
2015 اور 2018 میں آئی سی سی او ڈی آئی ٹیم آف دا ائیر
2015 میں انگلش ٹیسٹ کرکٹر آف دا ائیر
اور 2015 میں ہی انگلش ون ڈے کرکٹر آف دا ائیر بننے کا اعزاز حاصل کرچکے ہیں۔
روٹ نے اب تک 108 ٹیسٹ میچز میں 50 کی اوسط سے 9221 رنز اور 152 ایک روزہ میچز میں 51 کی اوسط سے 6109 رنز بنائے ہیں۔
اور 32 ٹی ٹوینٹی میچز میں 35 کی اوسط سے 893 رنز بھی سکور کیے ہیں۔
ایک وقت آیا تھا جب روٹ کی بری پرفارمنس کی وجہ سے Fabulous Five میں روٹ کی موجودگی پر سوال اٹھایا جانے لگا تھا لیکن اب روٹ پھر سے اپنی کھوئی ہوئی فارم واپس حاصل کرچکے ہیں اور خاص طور پر ٹیسٹ کرکٹ میں ایک سے ایک بڑی کامیابی حاصل کررہے۔