ابرو سے مہ نو نے کہاں خم مارا

ابرو سے مہ نو نے کہاں خم مارا
ہونٹوں سے ترے لعل نے کب دم مارا
زلفوں کو تری ہم بھی پریشاں دیکھیں
اک جمع کو ان دونوں نے برہم مارا