دنیا کیسے مجھ کو بھائے

تن سکھ کا اک ساگر چاہے
جس میں خوب نہائے
من کی ہے یہ چنچل آشا
جو چاہے سو پائے
دنیا چین نگر بن جائے
تن بے چین ہے
من بے قابو
کون انہیں سمجھائے
داس غلام کی آشا کیسی
جنم جنم مر جائے


من کی بات میں کہہ نہیں سکتا
من مرضی سے رہ نہیں سکتا
کچھ نہیں میرے بس میں
بس گھل گئی جیون رس میں
دنیا
کیسے مجھ کو بھائے