دوپہر ہونے کو ہے سنا گیا جنگل تمام

دوپہر ہونے کو ہے سنا گیا جنگل تمام
اک کرن شاخوں سے چھن کر آ رہی ہے پھول پر
جس طرح اک گاؤں کی دوشیزۂ معصوم پر
شہر کے بے غیرت و بے مہر انساں کی نظر