ڈالر کی محبت

پردیس میں اپنی ہی زمیں کا نہیں رکھا
ہم جس پہ اکڑتے تھے وہیں کا نہیں رکھا
اندر کے رہے اور نہ باہر کے رہے ہم
ڈالر کی محبت نے کہیں کا نہیں رکھا