دو اجنبی عادل رضا منصوری 07 ستمبر 2020 شیئر کریں اک پتی کے ٹوٹنے گرنے کی آواز سے سحر اٹھا ہے سہمتا پیڑ بے تعلق شاخ پر بیٹھی ہے چڑیا ناک کے نیچے پڑا ہے گھونسلہ بکھرا ہوا جس کے گرنے اور بکھرنے کی صدا سے بے خبر ہے پیڑ مدتوں سے وہ ہماری ہی طرح ہیں ساتھ ساتھ