دل سے مجھے آنے کی ہے آن کی آہٹ قلق میرٹھی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں دل سے مجھے آنے کی ہے آن کی آہٹ کیا طالع خفتہ کی گئی نیند اچٹ وہ پردہ نشیں گو کہ نہ آئے لیکن اے چرخ ذرا سامنے سے تو تو ہٹ