دل نیا ہے نہ ہے خیال نیا
دل نیا ہے نہ ہے خیال نیا
صرف الفت کا ہے کمال نیا
زندگی ہو گئی پرانی سی
روز اٹھتا ہے اک وبال نیا
آج پھر مل گیا کوئی اپنا
پھر کوئی دے گیا سوال نیا
ہم لکیریں کرید کر دیکھیں
رنگ لائے گا کیا یہ سال نیا
بچ کے عازمؔ کہاں تو جائے گا
وقت ڈالے گا کوئی جال نیا