دل میں کیا تھا جو کھو گیا ہے کہیں
دل میں کیا تھا جو کھو گیا ہے کہیں
میرا نقصان ہو گیا ہے کہیں
وہ تری کھوج میں رہا اور پھر
غالباً تجھ کو رو گیا ہے کہیں
رنگ وہ لے گیا مگر مجھ میں
اپنی خوشبو سمو گیا ہے کہیں
تیری آواز بھی نہیں سنتا
کیا مرا بخت سو گیا ہے کہیں
ہم رہ صد ملال ہے وہ کبھی
اور ہر رنج دھو گیا ہے کہیں
یوں تہی دست و دل گرفتہ نہ تھا
کچھ نہ کچھ مجھ کو ہو گیا ہے کہیں