دل کو محو غم دل دار کئے بیٹھے ہیں

دل کو محو غم دل دار کئے بیٹھے ہیں
رند بنتے ہیں مگر زہر پئے بیٹھے ہیں
چاہتے ہیں کہ ہر اک ذرہ شگوفہ بن جائے
اور خود دل ہی میں اک خار لئے بیٹھے ہیں