دل کی دھڑکن کے پیامات سے ڈر جاتے ہیں

دل کی دھڑکن کے پیامات سے ڈر جاتے ہیں
عمر ایسی ہے کہ ہر بات سے ڈر جاتے ہیں
خشک پتو نہ گرو ٹھہرے رہو شاخوں پر
وہ اندھیروں کی ملاقات سے ڈر جاتے ہیں