دل کی دھڑکن کے پیامات سے ڈر جاتے ہیں صابر دت 07 ستمبر 2020 شیئر کریں دل کی دھڑکن کے پیامات سے ڈر جاتے ہیں عمر ایسی ہے کہ ہر بات سے ڈر جاتے ہیں خشک پتو نہ گرو ٹھہرے رہو شاخوں پر وہ اندھیروں کی ملاقات سے ڈر جاتے ہیں