دل جلے کا تبصرہ
عبدالمجید سالک کو ایک بار کسی دل جلے نے لکھا:
’’آپ اپنے روزنامہ میں گمراہ کن خبریں چھاپتے ہیں اور عام لوگوں کو بے وقوف بناکر اپنا الو سیدھا کرتے ہیں ۔‘‘
سالک صاحب نے نہایت حلیمی سے اسے جواب دیتے ہوئے لکھا:
’’ہم توجو کچھ لکھتے ہیں ملک و قوم کی بہبودی کے جذبہ کے زیر اثر لکھتے ہیں اور اگر ہزاروں قارئین میں آپ جیسا ایک آدمی بھی ہمارے کسی مضمون سے متاثر ہوکر نیک راہ اختیار کرلے ، تو ہم سمجھیں گے ہمارا الو سیدھا ہوگیا۔‘‘