دل دیر گزاری سے ہے آوند نمک قلق میرٹھی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں دل دیر گزاری سے ہے آوند نمک ہر زخم جگر رہتا ہے دل بند نمک یک رو ہے قلقؔ جانتا ہے عادت کو ہر ایک سے یکساں ہوں میں مانند نمک