دل دیر گزاری سے ہے آوند نمک

دل دیر گزاری سے ہے آوند نمک
ہر زخم جگر رہتا ہے دل بند نمک
یک رو ہے قلقؔ جانتا ہے عادت کو
ہر ایک سے یکساں ہوں میں مانند نمک