دیدۂ تر پہ وہاں کون نظر کرتا ہے

دیدۂ تر پہ وہاں کون نظر کرتا ہے
کاسۂ چشم میں خوں ناب جگر لے کے چلو
اب اگر جاؤ پئے عرض و طلب ان کے حضور
دست و کشکول نہیں کاسۂ سر لے کے چلو