دیکھوں کب تک گلوں کی یہ تشنہ لبی یگانہ چنگیزی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں دیکھوں کب تک گلوں کی یہ تشنہ لبی فطرت کا گلہ کروں تو ہے بے ادبی پیاسے تو ہیں جاں بہ لب مگر ابر کرم دریا پہ برستا ہے زہے بوالعجبی