دیکھو بھائی ایسا ہے آدرش دبے 07 ستمبر 2020 شیئر کریں دیکھو بھائی ایسا ہے یہ دل درپن جیسا ہے مت کہنا پتھر ہم کو یہ دل موم کے جیسا ہے میرا لہجہ مت پوچھو میرؔ و غالبؔ جیسا ہے ظالم ہم سے پوچھ رہا درد تمہارا کیسا ہے شہرت تلوے چاٹے گی پاس میں جس کے پیسہ ہے