درد بن کے دل میں آیا کیجئے
درد بن کے دل میں آیا کیجئے
حوصلوں کو آزمایا کیجئے
ہم خیال یار میں جاگا کریں
دن چڑھے تک آپ سویا کیجئے
دیکھیے اب ضبط کی حالت نہیں
ترچھی نظروں سے نہ دیکھا کیجئے
ہر تمنا خواب بن کر رہ گئی
اب کسی کی کیا تمنا کیجئے
پہلے تھا پرویزؔ دل کا غم تمہیں
جان کو اب اپنی رویا کیجئے