درد اپنا کچھ اور ہے دوا ہے کچھ اور

درد اپنا کچھ اور ہے دوا ہے کچھ اور
ٹوٹے ہوئے دل کا آسرا ہے کچھ اور
ایسے ویسے خدا تو بہتیرے ہیں
میں بندہ ہوں جس کا وہ خدا ہے کچھ اور