در پر مظلوم اک پڑا روتا ہے اکبر الہ آبادی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں در پر مظلوم اک پڑا روتا ہے بچارا بلا میں مبتلا روتا ہے کہتا ہے وہ شوخ تال سم ٹھیک نہیں کیا اس کی سنوں کہ بے سرا روتا ہے