کنٹرول
کچھ سوچ کر اداس نہ ہو کنٹرول ہے
اب شب کو دیر تک نہ پڑھو کنٹرول ہے
بستر سے اٹھ کے منہ بھی نہ دھو کنٹرول ہے
اب ناشتے کا نام نہ لو کنٹرول ہے
کھانے میں احتیاط کرو کنٹرول ہے
بچپن بدل گیا ہے جوانی بدل گئی
پریوں کے دیس کی وہ کہانی بدل گئی
راجہ کا حال دیکھ کے رانی بدل گئی
سپنوں کے ساتھ ساتھ چلو کنٹرول ہے
کھانے میں احتیاط کرو کنٹرول ہے
اب دودھ اور گھی کا زمانہ محال ہے
گزری ہوئی حیات کا آنا محال ہے
سپنوں میں بھی مٹھائی کا کھانا محال ہے
اب روز گڑ کی چائے پیو کنٹرول ہے
کھانے میں احتیاط کرو کنٹرول ہے
یا رب ترے کرم میں تغیر یہ کیوں ہوا
بخشی جو تو نے ملک کو یہ ماڈرن سزا
تو ہی بتا کہ چھوڑ کے گندم کو کھائیں کیا
کیا تیری رحمتوں کا بدل کنٹرول ہے
کھانے میں احتیاط کا پھل کنٹرول ہے