چوم کر اس بت کی پیشانی کو پچھتانا پڑا احسان دانش 07 ستمبر 2020 شیئر کریں چوم کر اس بت کی پیشانی کو پچھتانا پڑا کھنچ گیا میرے لب لعل محبت سے عسل جس طرح عصیاں شعاروں کی سیہ کاری کے بعد کھوکھلی ثابت ہوا کرتی ہے تعمیر عمل