چور کی دعا

اے خالق ہر ارض و سما وقت دعا ہے
بندے پہ ترے آج عجب وقت پڑا ہے
پہلے بھی ہر آفت سے مجھے تو نے بچایا
دائم رہا مجھ پہ ترے الطاف کا سایہ
سچ تو یہ ہے کتوں کو سلا رکھتا ہے تو ہی
میرے لیے دروازہ کھلا رکھتا ہے تو ہی
انصاف کے پنجے سے مجھے تو نے چھڑایا
اور دام حوالات میں اوروں کو پھنسایا
نامی کوئی ڈاکو نہیں چھوٹا سا ہوں اک چور
رحم آتا ہے بندوں پہ بہت دل کا ہوں کمزور
چھ سات سو مل جائے تو بندے کو ہے کافی
وہ چور نہیں ہوں جو کرے وعدہ خلافی
اس چھت پہ کمند اپنی میں پھینکوں گا گھما کر
ہمت دے مجھے اتنی کہ چڑھ جاؤں میں فر فر
بسم اللہ ارے واہ میں قربان میں قربان
کیا خوب لگی ہے کمند اللہ تری شان