چین میں انٹرنیٹ ڈیٹا کی سب سے بڑی چوری کیسے ہوئی؟
انٹرنیٹ کی دنیا معلومات کی دنیا ہے۔ اس دنیا میں معلومات تک رسائی حاصل کرنے کے لیے دوستیاں بھی کی جاتی ہیں اور دشمنیاں بھی ۔اس دنیا میں معلومات ہی ہتھیار ہے اور معلومات ہی دفاع۔ مختصر یہ کہ انٹرنیٹ کی دنیا میں معلومات کا سکہ چلتا ہے۔ اور انٹرنیٹ پر دولت اور جائیداد سب اسی معلومات کا نام ہے۔ آپ اکثر سنتے رہتے ہیں کہ انٹرنیٹ پر فلاں ویب سائٹ ہیک ہوگئی، سوشل میڈیا کا ڈیٹا چوری ہوگیا اور فلاں بنک سے آن لائن رقم لُوٹ لی گئی۔۔۔ایسی خبریں معلومات (ڈیٹا) کی چوری کے بارے میں ہیں۔ اس چوری کو سائبر سکیورٹی کی اصطلاح میں 'ڈیٹا بریچ' کہا جاتا ہے۔ تازہ خبر ہے کہ چین میں انٹرنیٹ پر سب سے بڑی چوری کا انکشاف ہوا ہے۔۔۔آئیے اس خبر کی کھوج لگاتے ہیں۔
4 جولائی 2022 کو ہیکرز کے بریچ فورمز ( Breach Forums) نامی پلیٹ فارم پر "ChinaDan" نامی ایک ہیکر نے اپنی پوسٹ میں دعویٰ کیا کہ اس کے پاس 23 ٹیرا بائٹ (ایک ٹیرا بائٹ ، 1024 گیگا بائٹ کے برابر ہوتا ہے) ڈیٹا ہے کو تقریباً ایک ارب چینی شہریوں کی معلومات پر مشتمل ہے۔ جسے 10 بٹ کوائن جو میں فروخت کرے گا۔ بٹ کوائن آن لائن لین دین اور خرید و فروخت کے لیے استعمال ہونے والی سب سے معتبر کرپٹو کرنسی ہے۔ 10 بٹ کوائن کی امریکی کرنسی میں قیمت قریباً 200,000 ڈالرز بنتی ہے ۔ "ChinaDan" نامی ہیکر کی اس پوسٹ کے یہ الفاظ تھے:
"In 2022, the Shanghai National Police (SHGA) database was leaked. This database contains many TB of data and information on Billions of Chinese citizen. Databases contain information on 1 Billion Chinese national residents and several billion case records, including: name, address, birthplace, national ID number, mobile number, all crime/case details."
اس پوسٹ کے مطابق ہیکر نے شہریوں کی یہ قیمتی معلومات جس میں شہریوں کے نام، پتے، جائے پیدائش ، قومی شناختی نمبر ، موبائل فون نمبر اور دیگر سائبر تفصیلات شامل ہیں۔ اس ہیکر نے یہ ڈیٹا شنگھائی نیشنل پولیس کے ڈیٹا بیس سے چوری کیا اور اب وہ اسے بیچنے کے پیش کر رہا تھا ۔ ہیکر نے نمونے کے طور پر کچھ معلومات پوسٹ میں لیک بھی کر رکھی تھی ۔ شنگھائی پولیس نے فوری طور پر اس پوسٹ پر اپنا ردعمل نہیں دیا ۔
یہ پوسٹ منظر عام پر آنے کے بعد چائنیز سوشل میڈیا پر معلومات کی اس بہت بڑی چوری کے بارے میں ایک بحث چھڑ گئی ۔ لوگ اپنی خفیہ معلومات کی حفاظت کے بارے میں گفتگو کرنے لگے ۔ ویبو ( Weibo) اور وی چیٹ (WeChat) نامی سوشل میڈیا سائیٹس پر لوگ اپنی تشویش کا اظہار کرنے لگے۔ حتیٰ کہ اتوار کے روز ویبو پر "ڈیٹا لیک" ہیش ٹیگ کو بلاک کرنا پڑا ۔
بیجنگ کی ٹرائیویم چائنہ ( Trivium China) نامی ٹیکنالوجی کمال ٹینسی فرم کی ہیڈ ریسرچر Kendra Schaefer کا ایک ٹویٹ میں کہنا ہے:
If you're not following this, you should be: word on the social media street is that China's police force (MPS - Shanghai) database was hacked, with the personal information and case records of 1 billion citizens, and the records are for sale on Telegram - 23TB of data. 1/7 https://t.co/a59KB8JBHF
— Kendra Schaefer 凯娜 (@kendraschaefer) July 4, 2022
ان کا کہنا ہے کہ اگر یہ درست ہے تو یہ تاریخ کی بد ترین اور سب سے بڑی معلومات کی چوری ہو گی ۔
یہ بھی پڑھیے: مستقبل میں انٹرنیٹ پر کون سی حیرت انگیز تبدیلی آنے والی ہے؟
ژاؤ چینگ پینگ( Zhao Changpeng) جو کریپٹو کرنسی کے سب سے بڑے ایکسچینج بائینانس (Binance) کے سی ای او ہیں انہوں نے ٹویٹر پر اس چوری کے حوالے سے یوں خیالات کا اظہار کیا:
Our threat intelligence detected 1 billion resident records for sell in the dark web, including name, address, national id, mobile, police and medical records from one asian country. Likely due to a bug in an Elastic Search deployment by a gov agency. This has impact on ...
— CZ 🔶 Binance (@cz_binance) July 3, 2022
چینی حکومت نے کمپیوٹر ٹیکنالوجی سے وابستہ بڑی کمپنیوں کو سامنے آنے اور پرائویسی کو درپیش نئے مسائل کا حل تلاش کرنے کی دعوت دی ہے ۔ گزشتہ سال چین نے چند قوانین بھی متعارف کروائے تھے تاکہ انٹرنیٹ پر لوگوں کی ذاتی معلومات کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے لیکن پوری دنیا کی طرح چین میں بھی ابھی اس ضمن میں بہت سا کام ہونا ابھی باقی ہے ۔
یہ بھی پڑھیے: انٹرنیٹ کا محفوظ استعمال کیسے ممکن بنائیں؟
انٹرنیٹ کی دنیا میں معلومات کا تحفظ ایک عالمی چیلینج ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر مشترکہ کوششوں اور کاوشوں کی ضرورت ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ جن لوگوں نے اس کا حل تلاش کرنا ہے انہیں میں سے چند مجرمانہ سوچ رکھنے والے لوگ اس کی وجہ ہیں ۔