چیر کر سینے کو رکھ دے گر نہ پائے غم گسار (ردیف .. ے)

چیر کر سینے کو رکھ دے گر نہ پائے غم گسار
دل کی باتیں دل ہی سے کوئی بیاں کب تک کرے


مبتلائے درد ہونے کی یہ لذت دیکھیے
قصۂ غم ہو کسی کا دل مرا دھک دھک کرے


سب کی قسمت اک نہ اک دن جاگتی ہے ہاں بجا
زندگی کیوں کر گزارے وہ جو اس میں شک کرے