چھبیس جنوری
اے شانتی اہنسا کی اڑتی ہوئی پری
آ تو بھی آ کہ آ گئی چھبیس جنوری
سر پر بسنت گھاس زمیں پر ہری ہری
پھولوں سے ڈالی ڈالی چمن کی بھری بھری
آئی نہ تو تو سب کی سنوں گا کھری کھری
تجھ بن اداس ہے مری کھیتی ہری بھری
آ جلد آ کہ آ گئی چھبیس جنوری
گھونگھٹ الٹ رہی ہے چمن کی کلی کلی
شاخیں تو ٹیڑھی میڑھی ہیں صورت بھلی بھلی
رنگینیاں ہیں باغ میں خوشبو گلی گلی
شبنم سے ہے کلی کی پیالی بھری بھری
آ تو بھی آ کہ آ گئی چھبیس جنوری
مسکا رہی ہے مجھ پہ مرے باغ کی کلی
آنکھیں دکھا رہی ہے مجھے کل کی چھوکری
ایسا نہ ہو کہ پھول اڑائیں مری ہنسی
اب تیرنے لگی مری آنکھوں میں جل پری
آ جلد آ کہ آ گئی چھبیس جنوری
کانٹے ہوں چاہے پھول ہوں فصل بہار کے
پالے ہیں دونوں ایک ہی پروردگار کے
ہم بھارتی شکار ہیں اپنے ہی وار کے
اے شانتی اہنسا کی اڑتی ہوئی پری
دھرتی پہ آ کہ آ گئی چھبیس جنوری