چہرے کا آفتاب دکھائی نہ دے تو پھر (ردیف .. م)

چہرے کا آفتاب دکھائی نہ دے تو پھر
نیلی چھلکتی دھوپ سے آنکھوں کو بھر لیں ہم


آؤ مزاج پرسیٔ دیوار و در کریں
مدت سے ہم تھے قید اب ان کی خبر لیں ہم


چبھتی نہیں ہیں درد کی بے خواب سوئیاں
انگارے اب جگاؤ تو شاید اثر لیں ہم


سارے علوم ہم کریں فی النار و السقر
معصومیت کی راہ میں تیر و تبر لیں ہم


جی چاہتا ہے سینۂ افلاک چیر کر
طوفان ابر و باد کو مٹھی میں بھر لیں ہم