چارلیؔ چپلن
چارلیؔ چپلن نے کہا
اسے بارش میں چلنا پسند ہے
کیونکہ تب کوئی اس کے
آنسو نہیں دیکھ پاتا
اس نے چار شادیاں کیں
اور بارہ معاشقے
عورتیں اس پر فدا تھیں
وہ انہیں کسی بھی وقت
جوائے رائڈ دے سکتا تھا
جب چارلیؔ کے پیروں میں
پھٹے ہوئے جوتے ہوا کرتے تھے
ایک عورت نے اس کی محبت
مسترد کر دی تھی
اس نے بارش میں چلنا شروع کر دیا
کوئی اس کے آنسو
نہیں دیکھ پا رہا تھا
اسے ہنسی آ گئی
وہ یہ ہنسی فروخت کرنے لگا
اس کی فلمیں دیکھ کر
وہ لوگ بہت ہنستے ہیں
جو آنسوؤں کو بارش سے
الگ نہیں کر پاتے
جنہوں نے چھپ کر
نہیں دیکھا ہوتا اپنی محبوبہ کو
جب ان کے پیروں میں جوتے
زخموں کی طرح کھلے پڑے ہوتے ہیں
وہ جن کے پاس
پھٹے ہوئے جوتے ہوتے ہیں
ان کے پاس ایک کہانی بھی ہوتی ہے
چارلیؔ چپلن کے پاس بھی ایک کہانی تھی
جس نے ایک بارش میں اسے رلا دیا
ایک روز اسے علم ہوا
اس عورت کو مرے دس سال ہو گئے
آسمان صاف تھا
چارلیؔ چپلن نے رونے کے لیے
کسی بارش کا انتظار نہیں کیا