چاندنی، تارے، ابر کے ٹکڑے اختر انصاری 07 ستمبر 2020 شیئر کریں چاندنی، تارے، ابر کے ٹکڑے ہائے کس قہر کی حسیں ہے رات لیجئے وہ پھوار پڑنے لگی آج کیوں ہوش میں نہیں ہے رات