چاند رقصاں ہے ستارے رقصاں

چاند رقصاں ہے ستارے رقصاں
ساتھ رادھا کے ہیں سارے رقصاں


ظرف ملتا ہے جہاں دریا میں
بس وہیں ہوتے ہیں دھارے رقصاں


پاؤں میں فکر کی زنجیر لئے
آج دنیا میں ہیں سارے رقصاں


آج کا رقص ہے رقص محفل
تم جو ہو ساتھ ہمارے رقصاں


رقص سیکھا ہے بھنور نے ہم سے
ہم جو رہتے ہیں کنارے رقصاں


رقص کرتیں ہیں نگاہیں میری
یا سمنؔ ہیں یہ نظارے رقصاں