چاند
باجی یہ کچھ جھوٹ نہیں ہے
جگ مگ جگ مگ جگ مگ تارے
باجی دنیائیں ہیں سارے
ہر تارے کی ایک فضا ہے
ان میں پانی اور ہوا ہے
ان میں خشکی اور زمیں ہے
باجی یہ کچھ جھوٹ نہیں ہے
باجی یہ کچھ جھوٹ نہیں ہے
باجی ان تاروں کے اندر
ریت چٹانیں اور سمندر
کیسے کیسے روپ ہیں ان کے
ان کے دن ہیں سو سو دن کے
روشن ہر تارے کی جبیں ہے
باجی یہ کچھ جھوٹ نہیں ہے
باجی یہ کچھ جھوٹ نہیں ہے
چاند کہ سورج ماموں نانے
تارے اپنے دوست پرانے
ہر تارے کا رنگ نیا ہے
نیلا کوئی کوئی ہرا ہے
رنگ حسیں ہے ڈھنگ حسیں ہے
باجی یہ کچھ جھوٹ نہیں ہے
باجی یہ کچھ جھوٹ نہیں ہے
راکٹ کیا کیا جھوم رہے ہیں
اور خلا میں گھوم رہے ہیں
کیا ہے گر رستے ہیں مشکل
چاند ستارے اپنی منزل
اپنی منزل دور نہیں ہے
باجی یہ کچھ جھوٹ نہیں ہے