افسوس ہے عمر ہم نے یوں ہی کھوئی

افسوس ہے عمر ہم نے یوں ہی کھوئی
دل جس کو دیا ان نے نہ کی دلجوئی
جھنجھلا کے گلا چھری سے کاٹا آخر
جھل ایسی بھی عشق میں کرے ہے کوئی