بت کہتے ہیں مر جا مر جا

بت کہتے ہیں مر جا مر جا
حکم خدا ہے اور ٹھہر جا
ہائے کو نعرۂ ہو سے بدل دے
یار حفیظؔ یہ کام تو کر جا