ہر گھر کو "بجلی گھر" بنانے والا شمسی رنگ کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟
کیا پاکستان میں کبھی سستی بجلی مل سکے گی؟ واپڈا کی مہنگی بجلی کا تدارک کرنے کے لیے سولر پینل کا استعمال تو اب ہر جگہ عام ہو چکا ہے۔ تاہم اب اس میدان میں ایک نئی خوش خبری آئی ہے۔۔۔اب بجلی کے لیے الیکٹریشن کے بجائے رنگ ساز کو بلائیے۔۔۔اچھا! وہ کیا کرے گا۔۔۔؟ بجلی پیدا کرنے کا کارخانہ لگائے گا اور کیا۔۔۔
رنگ ساز بھلا کیسے بجلی کا کارخانہ لگاسکتا ہے؟... آسٹریلیا سے آئی ایک خبر اس راز سے پردہ اٹھاتی ہے۔۔۔
آسٹریلیا کے رائل ملبورن انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (RMIT) کے ماہرین نے دیواروں کے لیے ایک ایسا رنگ تیار کر لیا ہے جو انھیں بجلی بنانے کے قابل بنا سکتا ہے۔ شمسی رنگ (Solar Paint) کہلانے والے اس رنگ میں مروجہ روغن کے اہم جزو "ٹائٹینیم آکسائیڈ" کے ساتھ مصنوعی "مولبڈینم سلفائیڈ" بھی شامل کیا گیا ہے۔ ان دونوں اجزاء کے ملاپ سے تیار ہونے والا رنگ ایک طرف تو ہوا میں موجود پانی کے بخارات جذب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے تو دوسری طرف یہ سورج کی روشنی جذب کرتے ہوئے ، پانی کے سالمات کو ہائیڈروجن اور آکسیجن میں توڑتا ہے، جن کے باہمی تعامل سے بعد ازاں بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔
اس رنگ کی افادیت اجاگر کرنے کے لیے آر ایم آئی ٹی کے ماہرین نے اپنی ویب سائٹ پر ایک تفصیلی فیچر شائع کیا ہے اور یوٹیوب پر ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے۔ البتہ یہ رنگ اور اس سے وابستہ نظام ابھی اپنی ابتدائی شکل میں ہیں۔ انھیں پختہ ہونے میں پانچ سے چھ سال لگ جائیں گے۔ تاہم اس ٹیکنالوجی کے مرکزی محقق کارٹا ربن کہتے ہیں کہ اپنی تکمیل کے بعد یہ ایک کم خرچ اور مفید نظام ثابت ہو گا جس کا براہ راست فائدہ غریب ممالک کی دور افتادہ بستیوں کو پہنچے گا کہ جہاں بجلی کی سہولت دستیاب نہیں ہے۔ یہ نظام خاص طور پر ایسے ممالک کے لیے مفید ہے جہاں کا موسم زیادہ تر گرم اور مرطوب رہتا ہے یعنی وہاں گرمی کے ساتھ ساتھ ہوا میں نمی بھی رہتی ہے تاہم یہ کم نمی والی ہوا میں بھی بخوبی کام کر سکتا ہے۔