بھورے بھورے بادلوں سے آسماں لبریز ہے

بھورے بھورے بادلوں سے آسماں لبریز ہے
اس طرح ضو پاش ہے رہ رہ کے ماہ سیم فام
جیسے ساحل کی بلندی سے بھری برسات میں
گدلے پانی میں حسیں مچھلی کا انداز خرام