بے حس کے تغافل کا تو شکوہ بے سود

بے حس کے تغافل کا تو شکوہ بے سود
پتھر سے پگھلنے کا تقاضا بے سود
بیگانہ ہے جو رسم روا داری سے
اس دل سے مروت کی تمنا بے سود