بے ہمت کھلتے نہیں عقدے پر پیچ

بے ہمت کھلتے نہیں عقدے پر پیچ
اے جوش جنوں سنبھل ہیں رشتے پر پیچ
اس بھول بھلیاں سے نہ گھبرا اے دل
ہوتے ہیں بلندیوں کے رستے پر پیچ