بیاں ہو ہی نہیں سکتی کسی سے شان بکرے کی

بیاں ہو ہی نہیں سکتی کسی سے شان بکرے کی
کہ ہوتی جاتی ہے اب تو یہی پہچان بکرے کی
جہاں سے تحفتاً بھیجی گئی تھی عید کے دن سے
وہیں پھرتی پھراتی آ گئی ہے ران بکرے کی