بتاؤں کیا کسی سے دل میں کیا کیا ٹوٹ جاتا ہے
بتاؤں کیا کسی سے دل میں کیا کیا ٹوٹ جاتا ہے
کہ جب مفلس کے بچے کا کھلونا ٹوٹ جاتا ہے
یہ میری بد نصیبی ہے بتاؤں کس طرح تم کو
وہ جب سپنے میں آتے ہیں تو سپنا ٹوٹ جاتا ہے
بہت ہی مضطرب رہتا ہے وہ ہر پل زمانے میں
کہ جس انساں کا الفت سے بھروسہ ٹوٹ جاتا ہے
لگائے لاکھ چہرے پر کوئی چہرہ مگر سن لے
بہت دن تک نہیں رہتا مکھوٹا ٹوٹ جاتا ہے
زمیں آواز دیتی ہے محبت سے مجھے عاقبؔ
تو میرا چاند چھونے کا ارادہ ٹوٹ جاتا ہے