بس بھئی سورج

آنکھیں جب چمکاتے ہو
جان کو بس آ جاتے ہو
کلیوں کو بھی مرجھاتے ہو
کتنے گندے بن جاتے ہو
بس بھئی سورج بس
کتا کیسا کانپ رہا ہے
زباں نکالے ہانپ رہا ہے
کونے میں خود کو ڈھانپ رہا ہے
اس کو کتنا ستاتے ہو
بس بھئی سورج بس
سر کو جھکائے چڑیاں ساری
دھوپ کی ماری ڈر کی ماری
چپکی بیٹھیں سب بے چاری
چڑیوں کو دھمکاتے ہو
بس بھئی سورج بس
بادل چھائے مینڈک بولے
آم کی ڈالی رم جھم ڈولے
دنیا ساری آنکھیں کھولے
اب گھر کیوں نہیں جاتے ہو
بس بھئی سورج